ہینلی پاسپورٹ انڈیکس کی تازہ ترین سہ ماہی رپورٹ کے مطابق، امریکہ جو 2014 میں پہلے نمبر پر تھا
یہ امریکہ کی اب تک کی سب سے کم درجہ بندی ہے، کیونکہ یہ انڈیکس گزشتہ 20 برسوں سے دنیا بھر کے 199 پاسپورٹس کے حامل افراد کو 227 ممالک و خطوں میں سفری آزادی کے لحاظ سے جانچتا ہے، اور اس کے اعداد و شمار بین الاقوامی فضائی ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن (IATA) سے حاصل کیے جاتے ہیں۔
چونکہ ہینلی انڈیکس میں ایک ہی سکور والے متعدد ممالک کو ایک ہی درجہ شمار کیا جاتا ہے، اس لیے عملی طور پر امریکہ سے آگے 33 ممالک ہیں۔
دوسری جانب، پاکستان 99 میں سے 96ویں نمبر پر ہے اور اس کے شہری صرف 32 ممالک میں بغیر ویزا کے داخل ہو سکتے ہیں۔ اس پوزیشن پر پاکستان کے ساتھ صومالیہ بھی موجود ہے۔
سال کے دوسرے نصف میں داخل ہوتے ہوئے، سنگاپور نے ایک بار پھر 2025 کے لیے دنیا کا طاقتور ترین پاسپورٹ ہونے کا اعزاز برقرار رکھا ہے۔ سنگاپور کے شہریوں کو دنیا کے 227 میں سے 193 مقامات پر بغیر ویزا کے رسائی حاصل ہے — جو کہ کسی بھی دوسرے ملک سے زیادہ ہے۔
جنوبی کوریا اب جاپان کے ساتھ دوسرے نمبر پر آ گیا ہے، جہاں کے شہری 190 ممالک میں ویزا کے بغیر داخل ہو سکتے
ہیں۔ اس سے ایشیائی ممالک کی عالمی سفری درجہ بندی میں برتری واضح ہوتی ہے۔
یورپی یونین کے رکن ممالک — ڈنمارک، فرانس، جرمنی، آئرلینڈ، اٹلی، اور اسپین — تیسرے درجے میں شامل ہیں، جنہیں فن لینڈ کے ساتھ 189 ممالک میں ویزا فری رسائی حاصل ہے۔
چوتھی پوزیشن بھی یورپ کے ہی سات ممالک کے پاس ہے: آسٹریا، بیلجیم، لکسمبرگ، نیدرلینڈز، ناروے، پرتگال، اور سویڈن، جنہیں 188 ممالک میں ویزا کے بغیر داخلے کی سہولت حاصل ہے۔
پانچویں درجے میں یونان، سوئٹزرلینڈ، اور نیوزی لینڈ موجود ہیں، جن کے شہری 187 ممالک کا ویزا کے بغیر سفر کر سکتے ہیں۔